بیٹی اللہ کی رحمت

تحریر: سیدہ حفظہ احمد 
عنوان: اللہ کی رحمت

ساس نے اپنی بہو زارا کو پکارتے ہوئے کہا: بیٹا جلدی کرو، ہسپتال کا وقت نکل نہ جائے۔
 اسی دوران گھنٹی بجی ساس نے دیکھا تو خواجہ سرا تھے، جو پیسے مانگنے لگے۔ زارا باہر آئی تو خواجہ سرا نے دیکھ کر فورا دعا دی "اللہ تجھے چاند سا بیٹا دیوے"۔
 ساس: "اللہ چاہے بیٹا دے یا بیٹی خیریت سے دے"۔
خواجہ سرا: آج کل بیٹی کی دعا کون کرتا ہے باجی؟  
ساس: بیٹیاں تو اللہ کی رحمت ہوتی ہیں، ان ہی سے تو گھر آباد رہتے ہیں۔
ساس نے خواجہ سرا کو لاجواب کرکے اپنی حیثیت کے مطابق پیسے دے کر رخصت کردیا۔
١۰ _نومبر_۲۰۲۰
۲٣_ربیع الاول _١٤٤۲
 

Post a Comment

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی