فیشن ایبل کون؟


تحریر:سیدہ حفظہ احمد

عنوان: فیشن ایبل کون؟
فیشن ایبل
فیشن دراصل انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ لغت میں فیشن سے مراد وضع، طرز، طور طریقہ، بناوٹ، تراش خراش، نمونہ، سج دھج، مروجہ انداز وغیرہ کے ہیں۔

جبکہ اسی سے اگر مرکب فیشن ایبل لیا جائے تو اس سے مراد عام طور پر رائج الوقت، مروجہ طرز کے لباس و آرائش سے مزین، سج دھج والا یا جدید وضع والا کے ہیں۔

اس لفظ پر مزید غور کیا جائے تو فیشن سے مراد خوب صورتی ہے۔ بننا، سنورنا، خوب صورت نظر آنا غلط نہیں ہے، اور ہر ایک فیشن ایبل ہے جو تراش خراش کرتا ہو جو بنتا ہو سنورتا ہو۔
میرے خیال سے اب اس لفظ کو غلط معنوں میں لیا جانے لگا ہے۔ اب نئے زمانے میں فیشن صرف فیشن انڈسٹری میں ہوتا ہے اور ان کو دیکھ کر جو طریقہ اپنایا جائے وہ ہی شخص فیشن ایبل کہلاتا ہے۔ اس سے مراد فحاشی اور عریاں لباس کے ذریعے بے حیائی پھیلانے کے ہوتے ہیں۔ جہاں کوئی عریاں لباس پہنے اور مغربی طرز کی طرح فحاشی پھیلائے تو اسے فیشن ایبل کا نام دیا جاتا ہے۔ اور مردوں میں نئے نئے قسم کے عجیب شوخ رنگ پہننا فیشن کہلاتا ہے۔
حالاں کہ اصل تو یہ ہے کہ ہر وہ شخص فیشن ایبل ہے جو خوب صورت نظر آنے کے لیے بناؤ سنگھار کرے اور سج دھج کر رہے یا خوب صورت لباس پہنے چاہے وہ شریعت کی حدود میں رہ کر بھی کیوں نہ ہو فیشن ایبل کے اصل معنی میں شامل ہے۔ کیوں کہ ہر ایک خوب صورت لگنا چاہتا ہے اور خوب صورت نظر آنا سب کا حق ہے اس میں کوئی غلط بات بھی نہیں ہے۔ اللہ تعالی بھی خوب صورتی کو پسند کرتے ہیں۔ شریعت کے دائرے میں رہ کر بناؤ سنگھار کریں، سجیں سنوریں۔ یقین کریں! آپ خوب صورت بھی لگیں گے اور فیشن ایبل بھی کہلائیں گے۔

20-جنوری-2022

3 تبصرے

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

ایک تبصرہ شائع کریں

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی