سورۃ الانفال سے چند منتخب آیات اور ان کی وجہ انتخاب


سورۃ الانفال آیت نمبر2

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِيۡنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَجِلَتۡ قُلُوۡبُهُمۡ وَاِذَا تُلِيَتۡ عَلَيۡهِمۡ اٰيٰتُهٗ زَادَتۡهُمۡ اِيۡمَانًا وَّعَلٰى رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُوۡنَ
ترجمہ:

ایمان والے وہی ہیں کہ جب نام آئے اللہ کا ڈر جائیں ان کے دل اور جب پڑھا جائے ان پر اس کا کلام تو زیادہ ہوجاتا ہے ان کا ایمان اور وہ اپنے رب پر بھروسا رکھتے ہیں۔

وجہ انتخاب

یہ آیت انتہائی خوبصورت لگی، اس میں حقیقی مؤمنوں کا ذکر ہےکہ جب ان کے سامنے اللہ کا نام لیا جائے، تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور اللہ کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں، تو ان کا ایمان اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ کیا ہمارا شمار ایسے لوگوں میں ہوتا بھی ہے یا نہیں؟ اللہ سے دعا ہے اللہ ہمیں ایسے بندوں میں شمار کرلے ۔آمین

سورۃ الانفال آیت نمبر10

وَمَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشۡرٰى وَلِتَطۡمَئِنَّ بِهٖ قُلُوۡبُكُمۡ‌ۚ وَمَا النَّصۡرُ اِلَّا مِنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِيۡزٌ حَكِيۡمٌ 

ترجمہ:

اور یہ تو دی اللہ نے فقط خوش خبری اور تاکہ مطمئن ہوجائیں اس سے تمہارے دل اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے، بیشک اللہ زور آور ہے حکمت والا۔

وجہ انتخاب

تمام امداد اللہ کی طرف سے ہوتی ہے۔ انسان کو بھی اللہ ہی بھیجتا ہے مدد کے لیے۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں انسان نے ہماری مدد کی۔ ہم اللہ کا شکر کرنا تو بھول جاتے ہیں صرف اس انسان کا شکر ادا کرنے لگ جاتے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ انسان کا بھی شکریہ ادا کرے اور ساتھ اللہ کا بھی شکر ادا کرے۔ کیوں کہ جو بندوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ رب کا بھی شکر ادا نہیں کرتا۔

سورۃ الانفال آیت نمبر50

وَ لَوۡ تَرٰٓى اِذۡ يَتَوَفَّى الَّذِيۡنَ كَفَرُوا‌ ۙ الۡمَلٰٓئِكَةُ يَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡهَهُمۡ وَاَدۡبَارَهُمۡۚ وَذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡحَرِيۡقِ

ترجمہ:

اور اگر تو دیکھے جس وقت جان قبض کرتے ہیں کافروں کی فرشتے مارتے ہیں ان کے منہ پر اور ان کے پیچھے، اور کہتے ہیں چکھو عذاب جلنے کا۔

وجہ انتخاب

اللہ کا ہم پر کتنا کرم ہے کہ بہت سی باتیں جو ہمارے سامنے ہو رہی ہوتی ہیں، لیکن ان کو ہمارے سامنے مخفی رکھا ہے۔ اس میں ایک قبر کا عذاب بھی ہے۔ جو ہمیں نظر نہیں آرہا البتہ جانور، شیاطین اور جن اسے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اگر یہ عذاب ہمارے سامنے ہورہا ہوتا تو کتنا عجیب سا منظر ہوتا؟ شاید ہم دیکھ بھی نہ پاتے۔ ہم پر اللہ کا کرم ہے اللہ نے مخفی رکھی ہیں ایسی باتیں۔ ایک روایت میں ہے جس کامفہوم ہے کہ اگر قبروں کا عذاب انسان کو نظر آتا تو کوئی کسی کو دفن نہ کرتا اور تو اور دنیا میں ہی ہر انسان کو دوسرے انسان کا معلوم ہوجاتا کہ یہ دوزخی ہے یا جنتی جسے عذاب قبر ہوتا وہ دوزخی کہلانے لگتا۔ اللہ ہم سب کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے۔آمین

جزاکم اللہ خیرا

سیدہ حفظہ احمد

سورۃ التوبہ سے منتخب آیات کی وجہ انتخاب بھی پڑھیں

Post a Comment

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی