سورۃ ھود سے چند منتخب آیات اور ان کی وجہ انتخاب


سورۃ ھود آیت نمبر: 29

وَيٰقَوۡمِ لَاۤ اَسۡــئَلُكُمۡ عَلَيۡهِ مَالًا ؕاِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ‌ وَمَاۤ اَنَا بِطَارِدِ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا‌ ؕ اِنَّهُمۡ مُّلٰقُوۡا رَبِّهِمۡ وَلٰـكِنِّىۡۤ اَرٰٮكُمۡ قَوۡمًا تَجۡهَلُوۡنَ‏

ترجمہ:

اور اے میری قوم نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ مال، میری مزدوری نہیں مگر اللہ پر اور میں نہیں ہانکنے والا ایمان والوں کو ان کو ملنا ہے اپنے رب سے لیکن میں دیکھتا ہوں تم لوگ جاہل ہو۔

وجہ انتخاب

انبیاء نے کس طرح سے اللہ کی وحدانیت کو منوانے کی کوشش کی، تمام انبیاء نے بنا کسی اجرت کے حق کا پیغام لوگوں تک پہنچایا۔ کچھ ہٹ دھرم لوگوں نے انکار کیا۔

میں سوچتی ہوں کہ اگر میں کسی نبی کے دور میں ہوتی اور وہ حق کا پیغام پہنچاتے تو کیا میں قبول کرنے والوں میں ہوتی؟ ابھی تو دین بنا بنایا مل گیا۔ اللہ نے مسلمان گھرانے میں پیدا کیا یہ بھی ایک نعمت ہے۔ لیکن پھر بھی ایک سوچ آجاتی ہے، پھر دوسری سوچ کہ بنا دیکھے دین کا اقرار کرنا تو زیادہ اجر والا ہے۔ ایک بات یہاں یاد آئی ہے ایمان تو ان کا قابل ذکر ہے، جو نبی کو بنا دیکھے ان پر ایمان لائے۔

سورۃ ھود آیت نمبر:41

وَقَالَ ارۡكَبُوۡا فِيۡهَا بِسۡمِ اللّٰهِ مَجْرٖٮٰھَا وَمُرۡسٰٮهَا ‌ؕ اِنَّ رَبِّىۡ لَـغَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ

ترجمہ:

اور بولا سوار ہوجاؤ اس میں اللہ کے نام سے ہے اس کا چلنا اور ٹھہرنا بیشک میرا رب ہے بخشنے والا مہربان۔

وجہ انتخاب

یہاں نوح علیہ السلام کا تذکرہ ہے حضرت نوح کا تذکرہ مجھے بہت زیادہ پسند ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد۔ کیونکہ ہمارے نبی نے بھی سختیاں اور مصائب برداشت کیں ہر نبی نے کی، مگر ہمارے نبی تو ایک بڑی امت چھوڑ گئے جو ان پر ایمان رکھتی تھی، اب بھی رکھتی ہے، تاقیامت رکھے گی۔ مگر حضرت نوح علیہ السلام نے تقریبا 950 سال اللہ کی طرف لوگوں کو بلایا، گنتی کے چند 80 کے قریب لوگوں نے ان کو مانا باقی سب انکاری تھے۔ آج اگر ہم دیکھیں کسی کو ہم اپنی بات سمجھا رہے ہوں ہم حق پر ہوں سامنے والا نہ مانے ہم کیا کہتے ہیں؟ بھاڑ میں جاؤ یار، نہیں ماننا تو تم تو سمجھتے نہیں یہ وہ ہم کیا کیا کہہ جاتے ہیں۔ مگر ان کا صبر950 سال ایک ہی بات لوگوں کو سمجھائی پھر بھی ایک ہی جواب ہوتا تھا پھر اللہ نے حق اور باطل میں فیصلہ کردیا۔

جزاکم اللہ خیرا

سیدہ حفظہ احمد

سورۃ یوسف سے منتخب آیات کی وجہ انتخاب بھی پڑھیں

Post a Comment

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی