اے القدس!
میں تمہارے صحن میں بیٹھ کر تہجد ادا کرکے رب سے باتیں کرنا چاہتی ہوں۔
اے القدس!
میں چاہتی ہوں کہ تمہارے صحن میں بیٹھ کر بعد از فجر سورج طلوع ہوتا دیکھوں اور رب کی کبریائی بیان کروں۔
اے القدس!
میں چاہتی ہوں جب میری آنکھیں سورج کی روشنی سے چندھیانے لگیں تو میں اس چکمتے سنہری گنبد کو دیکھ کر رب کا شکر ادا کروں کہ اس نے انبیاء کی سر زمین کو برقرار رکھا اور اس سرزمین کو دیکھنا نصیب کیا۔
از قلم سیدہ حفظہ احمد
میں تمہارے صحن میں بیٹھ کر تہجد ادا کرکے رب سے باتیں کرنا چاہتی ہوں۔
اے القدس!
میں چاہتی ہوں کہ تمہارے صحن میں بیٹھ کر بعد از فجر سورج طلوع ہوتا دیکھوں اور رب کی کبریائی بیان کروں۔
اے القدس!
میں چاہتی ہوں جب میری آنکھیں سورج کی روشنی سے چندھیانے لگیں تو میں اس چکمتے سنہری گنبد کو دیکھ کر رب کا شکر ادا کروں کہ اس نے انبیاء کی سر زمین کو برقرار رکھا اور اس سرزمین کو دیکھنا نصیب کیا۔
از قلم سیدہ حفظہ احمد
ایک تبصرہ شائع کریں
Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks