تحریر: سیدہ حفظہ احمد
کردار:
دادا (ہادی)
باپ (عمر)
بیٹا (عبداللہ)
![]() |
مختصر کہانی/ بقرۃ عید / عید الاضحٰی |
قربانی کے حوالے سے بات چل رہی تھی، عبد اللہ نے اپنے بابا سے کہا: بابا! ہر سال اتنا گوشت دوسرے گھروں سے آجاتا ہے۔ ہمیں کیا ضرورت ہے پھر قربانی کرکے پیسے خرچ کرنے کی؟
عمر اپنے بیٹے کی بات سن کر سوچ میں پڑگیا اور عبداللہ کی بات اسے معقول لگی۔ اس نے قربانی کرنے کا ارادہ ختم کرکے کہا۔ ہاں! واقعی ہمیں قربانی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم قربانی نہیں کریں گے۔
پیچھے بیٹھے ہادی صاحب مسکرائے لیکن چہرے پر افسردگی کے اثرات بھی جھلک رہے تھے۔
بیٹے اور پوتے کو بلایا اور کہا:
بیٹا! گوشت تو ہم پورا سال کھاتے ہیں، مگر قربانی ہم سنتِ ابراہیمی کی یاد تازہ کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی عزیز بیٹے کو اللہ کی راہ میں قربان کرکے اس کی رضا حاصل کی۔ اس طرح ہم بھی قربانی کرکے اللہ کی رضا حاصل کرتے ہیں۔
اپنے والد کی بات سن کر عمر کو بھولا ہوا سبق یاد آگیا اور عبد اللہ بھی دادا کی بات سمجھ گیا۔ عمر نے اپنے غلط فیصلے پر پشیمان ہوکر اپنا فیصلہ واپس تبدیل کرلیا۔
7-جولائی-2022
7-ذی الحجہ-1443
ماشاءاللہ! ایک بہترین سبق
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا
حذف کریںایک تبصرہ شائع کریں
Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks