اللہ ہمارا مددگار ہو

تحریر: سیدہ حفظہ احمد
مومنہ اچانک کلاس میں داخل ہوئی، اس کا داخلہ بھی اسلامیات ڈپارٹمنٹ میں ہوچکا تھا۔ مگر حلیے سے شاید وہ اسلامیات کی طالبہ نہیں لگ رہی تھی۔ لیکن سب نے اس کا استقبال کیا۔ ہادیہ نے اس کا نمبر لے کر اسے اپنے واٹس ایپ گروپ میں ایڈ کروادیا۔ وہاں مومنہ کو پتہ چلا کہ وہ سینئر کلاس میں چلی گئی تھی اور سینئرز کو بھی معلوم ہوگیا کہ مومنہ بیچلر کی طالبہ ہے ماسٹرز کی نہیں۔ لیکن مومنہ اور ہادیہ کی اچھی دوستی ہوچکی تھی۔ جہاں کہیں ضرورت پڑتی وہ ہادیہ سے مدد لے لیتی۔ آہستہ آہستہ ان کی دوستی میں اضافہ ہوتا گیا۔ مومنہ ہر مسئلے کے حل کے لیے ہادیہ کو مسج کرتی اور ہادیہ اسے حل تلاش کرنے میں مدد کرتی۔
ایک دن ہادیہ نے پریشانی کے عالم میں ہادیہ کو کہا: مجھے آپ سے ضروری بات کرنی ہے۔
ہادیہ اس وقت مصروف تھی اس نے کچھ دیر انتظار کرنے کو کہا۔
ہادیہ اپنا کام نمٹا کر فورا مومنہ کی طرف متوجہ ہوئی۔
مومنہ: میں نے حجاب کرنا شروع کردیا ہے۔ یار کیا ایک لڑکی کا حجاب کرنا اس قدر مشکل ہے؟ میں کیا کروں گھر میں اس طرح مجھے کوئی بھی قبول نہیں کررہا۔ مومنہ نے دکھی لہجے میں کہا
ہادیہ دل سے خوش ہوئی کہ اس نے یہ قدم اٹھایا ہے اور وہ پہلے دن کو یاد کرنے لگی، جب اس نے مومنہ کو پہلی مرتبہ دیکھا تھا۔
ہادیہ اسے مطمئن کرنے لگی: آپ تو خوش نصیب ہیں میری بہنا، پہلے شکرانے کے نوافل ادا کریں کہ اللہ نے آپ کو اپنے چنیدہ بندوں میں شمار کیا ہے۔
پھر اسے تسلی دیتے ہوئے کہا: کوئی مسئلہ نہیں ہے، پریشان ہونے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ یہ احساس ہر ایک کو نہیں آتا، جو آپ کو آیا ہے، اس لیے اس پر اب ثابت قدم رہیں، ہاں! مشکلات آئیں گی، اس سے گھبرانا نہیں ہے اور یہ اتنا بڑا مسئلہ بھی نہیں ہے، جتنا بڑا مسئلہ لوگ اسے بنا لیتے ہیں۔
یوم حجاب 4 ستمبر
مومنہ ہادیہ کو بتانے لگی: میں پہلے بالکل بھی پردہ نہیں کرتی تھی۔ اب جب اسکارف کرکے جاتی ہوں تو لوگ باتیں بناتے ہیں۔ ایسے گھور گھور کر دیکھتے ہیں۔ میں پہلے دن جب یونیورسٹی میں آئی کتنی مختلف تھی، اب جب میں نے اسلام کے بارے میں پڑھا تو مجھ میں بہت تبدیلیاں آئی ہیں اور میں چاہتی ہوں، جو پڑھا ہے اس پر عمل بھی کروں۔
ہادیہ نے اسے سراہتے ہوئے جواب دیا: آپ جو سوچ اب رکھتی ہیں اس پر میں آپ کی کن الفاظ میں تعریف کروں، مجھے سمجھ نہیں آرہا میرے پاس ایسے بہترین الفاظ نہیں ہیں۔ مگر صرف اتنا کہوں گی آپ نے جو پڑھا ہے، آپ کو اسی پر چلنا ہے لوگوں کی پرواہ نہیں کرنی۔ لوگ نہ خود سکھ لیتے ہیں نہ دوسروں کو لینے دیتے ہیں۔۔۔۔۔
مومنہ ہادیہ سے اپنی پریشانی بیان کیے جارہی تھی اور وہ مسلسل اسے حوصلہ دہے جارہی تھی۔
مومنہ: دراصل میں اس لیے پریشان ہوں کہ میرے گھر کے لوگ ہی مجھ پر طنز کے تیر چلا رہے ہیں۔ میری آپی بھی ڈانٹ رہی ہیں اور بتارہی ہیں کہ ممانی تمہارے بارے میں ایسے ایسے کہہ رہی تھیں۔ اور اب میں اس طرف آچکی ہوں تو واپس پیچھے کیسے ہٹوں؟ میرا دل نہیں مانتا میں اپنے رب کو کیا جواب دوں گی؟
ہادیہ: جب انسان اللہ کے راستے پر چلنے لگتا ہے ناں تو مشکلات اور آزمائشیں آتی ہیں۔ شیطان رکاوٹیں ڈالتا ہے۔
 یہ بات جب ذہن میں آئے کہ اپنے ساتھ نہیں دے رہے یا انگلی اٹھا رہے ہیں تو آپ یہ سوچیں کہ یوسف علیہ السلام کو کس نے کنوئیں میں ڈالا تھا؟ جب آپ یہ سوچیں گی تو آپ ہر مشکل کا مقابلہ کرلیں گی۔ بس جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو اس بات کو بڑھاوا سب سے پہلے اپنے ہی دیتے ہیں، دوسرے بعد میں آتے ہیں۔
 آپ رب کے راستے پر کھڑی ہیں، آپ نے وہ راستہ چننے کی کوشش کی ہے، جو صراط مستقیم ہے۔ ڈٹ کر کھڑی ہوجائیں اس پر، ڈر اور خوف نکال دیں۔ دنیا کیا کہتی ہے اس کی پرواہ کرنا چھوڑ دیں۔ اب بس یہ ذہن میں رکھیں، میرے ساتھ میرا رب ہے اور مجھے اس دنیا میں رب کے سوا کسی کا ساتھ نہیں چاہیئے۔
مومنہ اب کچھ مطمئن ہوگئی تھی مگر وہ موجودہ صورت حال سے اسے آگاہ کررہی تھی کہ مجھے ابھی شادی میں جانا ہے اور گھر والے کہہ رہے ہیں کہ پہلے کی طرح تیار ہوکر چلو تو میں نے جانے سے انکار کردیا۔
ہادیہ مسکرائی اور کہا: اگر آپ کے گھر کی قریبی شادی ہے تو آپ شادی میں ضرور جائیں اور اسکارف بھی کریں، کوئی اعتراض کرے تو کہہ دیں اسی حالت میں لے کر چلنا ہے تو لے چلیں ورنہ میں گھر پر ہی رہوں گی، پھر دیکھنا کیسے لے کر جاتے ہیں۔ ہادیہ اور مومنہ مسکرانے لگیں۔
ہادیہ پھر سے گویا ہوئی: تقریب میں کوئی کچھ کہے تو خاموش رہیں۔ من صمت نجا (جو خاموش رہا اس نے نجات پائی) آپ نارمل رہیں، جیسے رہتی ہیں بس آپ نے وہ کام نہیں کرنا، جس سے اللہ ناراض ہوتا ہے۔
مومنہ یہ سن کر اداس سی ہوگئی اور کہنے لگی کہ پہلے ہر تقریب میں بال کھولنا، کزنز کی شادیوں میں ڈانس کرنا میرا پسندیدہ مشغلہ تھا۔ اس پر مجھے افسوس ہے کیسا تھا میرا ماضی۔ اللہ تعالی مجھ سے کتنا ناراض ہوں گے؟
ہادیہ: ہم گناہگار تو ہوئے ہیں، ایک بال کسی نا محرم کو دکھنے پر پتہ نہیں کتنا دوذخ کا عذاب ہمیں جھیلنا ہوگا؟ لیکن پچھلے گناہوں پر معافی مانگی۔ ندامت و شرمندگی جو دل میں ہے یہ اس بات کی ہی علامت ہے کہ اللہ چاہتے ہیں کہ آپ اس کی طرف لوٹیں، آپ نے رب تعالی سے جو عہد کیا تھا اسے نبھانے کی کوشش کریں تو گناہوں کی معافی پکی ہوتی ہے۔ جب ندامت دل میں ہو تو بس توبہ کا ایک مکھی کے سر جتنا آنسو بھی اللہ کے عرش کو ہلادیتا ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ اللہ نے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے ہیں۔
بس تڑپ ہمیں اس ذات کی طرف لے جاتی ہے۔
ہادیہ بھی ان سب مشکلات کو سہہ چکی تھی، مگر مومنہ کی مشکل اس سے قدرے مختلف اور کٹھن تھی۔ کیوں کہ وہ اپنے خاندان میں واحد تھی جو اس راستے پر چلی آئی تھی۔
ہادیہ، مومنہ کو بتانے لگی کہ میں بھی ابھی تقاریب میں صرف اسکارف کرتی ہوں، بہت سے لوگوں نے اب اسکارف کرنا شروع کردیا ہے، اب تو اسکارف کا فیشن اور ٹرینڈ بھی ہے، مگر ہمیں نیت خالص رکھنی ہے یعنی رب کی رضا۔
مگر اب بھی کچھ ایسے لوگ ہیں کہ اگر انہیں شادی کی تقریب میں کوئی اسکارف والی نظر آجائے تو کہتے ہیں کیا یہ قرآن خوانی میں آئی ہے؟ اس طرح کے تیر برساتے ہوئے شاید وہ سمجھتے ہیں کہ خدا ان سے بے خبر ہے۔ مگر ہم صرف اور صرف اللہ تعالی کے لیے تکالیف برداشت کرتے ہیں کہ جب قیامت کے دن اللہ تعالی سے ملاقات کریں تو یہ کہہ سکیں کہ اللہ صرف آپ کے لیے یہ کڑوی کسیلی باتیں برداشت کیں اور پھر اس پر بے انتہا اجر دیکھ کر دل شاد ہوجائے۔
ہادیہ مومنہ کو پہلی ملاقات یاد دلانے لگی:
یاد ہے جب آپ ہماری کلاس میں غلطی سے آگئیں تھیں، تب میں خود وہاں نئی تھی لیکن میں نے سوچا تھا جلد ہی ہم سب مل کر آپ کو اپنے جیسا بنالیں گے۔
لیکن جب پتہ چلا کہ آپ ہماری کلاس کی نہیں ہیں، تب مجھے دکھ ہوا۔ میں نے چاہا تھا کہ آپ ہماری کلاس میں ہونی چاہیئے تھیں۔ اللہ تعالی نے میری اس خواہش کو پورا کردیا اور آپ نے بھی اس راستے کو چن لیا۔
بس دل میں یہ تڑپ آگئی ہے تو اپنی بات پر قائم رہیں، ہمیں اس سے آگے تو جانا ہے، مگر پیچھے نہیں ہٹنا۔ اللہ ہمارا مددگار ہو۔
مومنہ کو ہادیہ سے بات کرکے اطمینان محسوس ہونے لگا، وہ اپنے آپ میں ایک ایمانی قوت محسوس کررہی تھی۔ وہ اس کا شکریہ ادا کرنے لگی۔
ہادیہ نے بھی مومنہ کا شکریہ ادا کیا اور اس رب کا بھی جس ذات نے اسے کسی کو ہمت و طاقت دینے کا ذریعہ بنایا۔

2 تبصرے

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

ایک تبصرہ شائع کریں

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی