سورۃ النحل سے چند منتخب آیات اور ان کی وجہ انتخاب

سورۃ النحل آیت نمبر 28
الَّذِيۡنَ تَتَوَفّٰٮهُمُ الۡمَلٰۤئِكَةُ ظَالِمِىۡۤ اَنۡفُسِهِمۡ‌ۖ فَاَلۡقَوُا السَّلَمَ مَا كُنَّا نَـعۡمَلُ مِنۡ سُوۡۤءٍؕ بَلٰٓى اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌۢ بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ
ترجمہ:
جن کی روحیں فرشتوں نے اس حالت میں قبض کیں جب انہوں نے اپنی جانوں پر (کفر کی وجہ سے) ظلم کر رکھا تھا۔ اس موقع پر لوگ بڑی فرمانبرداری کے بول بولیں گے کہ ہم تو کوئی برا کام نہیں کرتے تھے۔ (ان سے کہا جائے گا) کیسے نہیں کرتے تھے ؟ اللہ کو سب معلوم ہے کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو۔
وجہ انتخاب
اللہ تعالٰی کا فضل وکرم ہے کہ اللہ نے ہمیں مسلمان گھرانے میں پیدا کیا اس کے باوجود ہم گناہوں میں لپٹے ہوئے ہیں لیکن اللہ تعالی کی یہ تسلی کہ اللہ کی ذات سےمایوس نہ ہو۔ اس تسلی کہ وجہ سے اللہ کی رحمت کا یاد آجاتی ہے۔ پھر گناہوں سے پچنے کی کوشش اور نیک کام کرنے کی قوت اللہ کی طرف سے مضبوط ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو گناہوں سے بچائے اور ہمیں خالص کرلے، اپنے پسندیدہ بندوں میں شمار کرلے اور جب موت کا وقت آئے تو ہماری روح کو فرشتوں کی طرف سے امن و سلامتی پیش ہو۔آمین
سورۃ النحل آیت نمبر 40
اِنَّمَا قَوۡلُـنَا لِشَىۡءٍ اِذَاۤ اَرَدۡنٰهُ اَنۡ نَّقُوۡلَ لَهٗ كُنۡ فَيَكُوۡنُ
ترجمہ:
اور جب ہم کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو ہماری طرف سے صرف اتنی بات ہوتی ہے کہ ہم اسے کہتے ہیں: ہوجا۔ بس وہ ہوجاتی ہے۔
وجہ انتخاب
ہم اکثر سوچتے ہیں ہمارا یہ کام نہیں ہورہا، وہ کام نہیں ہورہا۔ لیکن ہر کام اللہ کے مقررہ وقت کےمطابق ہوتا ہے اور ہمارے ہر کام صرف اس کے "کن " کے محتاج ہیں اور وہ کن اس کی رضامندی پر ہوتی ہے۔
سورۃ النحل آیت نمبر 68
وَاَوۡحٰى رَبُّكَ اِلَى النَّحۡلِ اَنِ اتَّخِذِىۡ مِنَ الۡجِبَالِ بُيُوۡتًا وَّمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا يَعۡرِشُوۡنَۙ
ترجمہ:
اور تمہارے پروردگار نے شہد کی مکھی کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ: تو پہاڑوں میں، اور درختوں میں اور لوگ جو چھتریاں اٹھاتے ہیں ان میں اپنے گھر بنا۔
وجہ انتخاب
اللہ تعالی نے ایک چھوٹی سی شہد کی مکھی سے بھی انسان کا فائدہ سوچا،وہ پھولوں کا رس چوستی ہے پھر اس کے ذریعے سے شہد بنتا ہے۔ اللہ کی قدرت سے کڑوے پھولوں کے رس سے میٹھا شہد اور پھر شہد سے اتنی بیماریوں کا علاج اور اس کے ڈھیروں فوائد۔ سب سے بڑی بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ ہے، یعنی سنت نبوی۔
از قلم سیدہ حفظہ احمد

Post a Comment

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی