تحفظ ناموس رسالت

تحریر: سیدہ حفظہ احمد
الفاظ کی تعداد: 543
اللہ تعالی نے خاتم الانبیاء دو جہاں کے مصطفی ﷺ کو رحمت اللعالمین کا لقب دے کر قرآن میں ارشاد فرمایا:
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ اِلَّا رَحۡمَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ
ترجمہ:
"اور (اے پیغمبر) ہم نے تمہیں سارے جہانوں کے لیے رحمت ہی رحمت بنا کر بھیجا ہے"۔(سورۃ الانبیاء:107)
وہ نبی ﷺ جو دو جہاں کے کونین، سرور دو عالم پیکر جودوسخا تھے، وہ جن کے آنے سے دو جہاں منور ہوئے، وہ جن کو درخت اور پہاڑ جھک کر سلام کیا کرتے تھے، جن پر صحابہ اپنی جانوں کو قربان کیا کرتے تھے۔ جو دین اسلام کو بچانے کی خاطر مر مٹے۔ لیکن سوچیں! امت مسلمہ ہونے کی حیثیت سےہم کیا حق ادا کررہے ہیں؟ ہم اپنے نبی کو روز آخرت کیا منہ دکھائیں گے، کیا ہم شفاعت کے مستحق ہوں گے؟ اس روز جب اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہم سے پوچھیں گے بتاؤ! میرے اور میرے اصحاب کے رستے پر چلے؟ بتاؤ تو سہی کیا کیا میرے لیے، تو ہم کیا جواب دیں گے؟

امام مالک رحمۃ اللہ فرماتے ہیں:
"حضور ﷺ کی عزت پر بات ہو اور حضور ﷺ کی امت خاموش رہے تو وہ امت اجتماعی طور پر مرجائے اسے جینے کا کوئی حق نہیں"۔
ہم تمام مسلم امت مل کر کیا کچھ نہیں کرسکتے؟ جب گستاخ رسول سامنے آتے ہیں، جب ختم نبوت پر ڈاکے جالے جاتے ہیں، اس معاملے پر تو فرقہ واریت میں بٹے مسلمان ایک ہوکر یک زبان ہوجاتے ہیں۔ تمام مسلمان ایک امت ہی تو ہیں۔ ایک جسم کی مانند ہیں۔ کیوں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
إِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا
ترجمہ:
"ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو قوت پہنچاتا ہے"۔ (صحیح بخاری:481)
اگر ہم ہدایت کے طلب گار ہیں تو ہمیں اپنے طور پر مکمل طور پر ناموس رسالت کے دشمن عناصر کا مکمل بائیکاٹ کرنا پڑے گا۔
مسلم حکومت کو چاہیئے کہ دشمن عناصر سے ہر تعلق بند کردیا جائے، ہر لین دین کو روک دیا جائے۔
ہمیں اپنے طور پر ذمہ داری ادا کرنی ہوگی کہ ہم مختلف مقامات پر ناموسِ رسالت سے متعلق آگاہی پروگرام کا انعقاد کرکے لوگوں کو ختم.نبوت سے متعلق آگاہی دیں کہ ہم مسلمان ایک ہیں ہم اپنے رسول ﷺ کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ نئے آنے والی نسلوں کے لیے ابھی سے سنتِ رسول، ختم نبوت، اور ناموس رسالت ﷺ کی باقاعدہ طور پر اہک الگ تربیت کرنے کی مہم چلائیں اور اس پر خود بھی عمل پیرا ہوں پھر ان کو بھی عمل پیرا ہونے کی تلقین کریں۔ تاکہ ہم بھٹکنے سے محفوظ رہیں۔
آئیے! ہم عزم کرتے ہیں حرمت رسول ﷺ پر جو بھی غلط قدم اٹھائے گا ہم اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ ہم سے جو بن پڑا ہم کریں گے ہمیں اپنی من پسند چیز چھوڑنی پڑی چھوڑیں گے، ہمیں کاروبار کا نقصان اٹھانا پڑا اٹھائیں گے، کیوں کہ آخرت کا نقصان اس سے کئی گنا زیادہ بڑا ہے۔ ہم اپنے رسول ﷺ کی ناموس کی حفاظت اپنی جان سے بھی زیادہ کریں گے۔ کیوں کہ کوئی شخص اس وقت تک کامل مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ اللہ کے نبی ﷺ کو اپنی جان، اپنے والدین، اپنی اولاد، اپنے مال اور اپنی ہر چیز سے بھی زیادہ محبوب نہ سمجھ لے۔
ختم شد

Post a Comment

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی