تحریر: سیدہ حفظہ احمد
لوگ جون ایلیا پر اعتراض کرتے ہیں، اول تو میرا شاعروں سے یا شاعری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔۔۔ مگر میری نظر سے وہ اعتراضات گزرے تو سوچا صحیح لکھے ہیں کہ ایک بندہ اپنے قول پر قائم نہ رہ سکے اور یہ کہ وہ دو مختلف باتیں کرتا ہے۔
جیسے:
آپ وہ جی مگر یہ سب کیا ہے
تم مرا نام کیوں نہیں لیتیں
:دوسرے شعر میں شاعر کہہ رہا ہے
نام لیتی ہو بدتمیز میرا
تم مجھے آپ کیوں نہیں کہتی
مگر کس نے جانا کہ زندگی میں مختلف حالات و واقعات پیش آنے کے بعد ہمارے تجربات کے مطابق قول میں رد و بدل ہوتی رہتی ہے؟
جیسے پہلے میرا نظریہ یہ تھا کہ انسان کو خواب نہیں دیکھنے چاہیئے کیوں کہ خواب ٹوٹ جاتے ہیں۔
میں نے ایک مرتبہ یہ لکھا تھا:
جانتی ہو اسی لیے میں خواب نہیں بنتی کہ ایک وقت آتا ہے آنکھ کھل جاتی ہے اور جب خواب ٹوٹتے ہیں ناں تو انسان کو بھی توڑ دیتے ہیں۔ پھر بکھرا ہوا انسان کسی کے کام کا نہیں رہتا پھر لوگ مرہم نہیں بنتے بلکہ زخم پر نمک کا کام کرتے ہیں۔"
یہ بات میں نے 31-جنوری-2022 کو کہی تھی۔ شاید کسی اسٹریس میں یہ بات لکھی ہو۔
پھر جب یہ بات تلاش کرنے لگی تو مجھے اپنی ایک لکھی ہوئی بات مل گئی کہ خواب دیکھنے چاہیئے
کیوں کہ انسان اپنا مشن بنالیتا ہے اسے پانا چاہتا ہے۔ "جو شخص خواب دیکھتا ہے، پھر اسے پانے کے لیے جدوجہد کرتا ہے تو وہ ضرور ایک دن اس خواب کی تعبیر کسی نہ کسی صورت میں پالے گا۔ کیوں کہ اللہ تعالی کسی کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتے۔" یہاں اس وقت میں اس کیفیت میں ہوں گی جہاں میرا اللہ پر گمان مضبوط ہوا ہوگا۔
تقریبا 2023 میں یہ بات لکھی ہوگی صحیح تاریخ یاد نہیں۔
اب کچھ عرصے بعد میرے اسی خیال میں مزید اضافہ ہوا اور میری سوچ، خیال اور تجربات وسیع ہوئے تو مجھے لگتا ہے کہ انسان کو بڑے بڑے خواب دیکھنے چاہیئے کیوں کہ خواب دیکھنے پر پابندی نہیں ہوتی، جب انسان بڑے خواب دیکھتا ہے تو اسے پانے کے لیے اتنی ہی زیادہ محنت کرتا ہے، اور جتنی زیادہ جستجو اور محنت ہوگی وہ خواب کے مزید قریب تر ہوتا چلا جائے گا۔۔ سو میں اپنے بڑے خواب دیکھنے پر کسی کی وجہ سے پابندی نہیں لگاسکتی نہ ہی ان کو پورا کرنے کے لیے کسی کی پابند ہوسکتی ہوں۔ اگر نصیب میں اللہ نے لکھ رکھا ہوگا تو خواب پورا بھی ہوجائے گا اگر وہ خواب ہمارے حق میں بہتر نہ ہوا تو اللہ نے اس سے کئی زیادہ بہتر لکھ رکھا ہوگا۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ اللہ کے خزانے میں کمی کوئی نہیں ہے، اسی لیے اللہ سے اس کی رحمت اور عظمت کے مطابق گمان رکھنا چاہیئے۔۔۔۔۔
آج کے لیے بس اتنا ہی ۔۔۔۔۔۔۔
14- ستمبر- 2025
بروز اتوار
ایک تبصرہ شائع کریں
Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks