روشن ستارہ

تحریر: سیدہ حفظہ احمد
بارش کے بعد ٹھنڈی ہوا چل گئی تھی۔ مچھروں کی بھی بہتات تھی۔ مچھر بار بار کانوں میں آکر گنگنا رہے تھے۔ ہادیہ کو اس طرح نیند آتی، یہ کافی مشکل تھا۔ بہرحال! مرتا کیا نہیں کرتا۔ چار ناچار وہ سب کے ساتھ چھت پر سونے کے لیے مجبور تھی۔
.........
ہادیہ ایک ذہین لڑکی تھی۔ اس کے والدین شہر سے باہر کسی کام سے گئے ہوئے تھے۔ ان دنوں وہ اپنی دادی کے گھر پر رہ رہی تھی۔ وہاں پر کئی گھنٹوں سے بجلی غائب تھی۔ سب نے کہا: آج چھت پر سوجاتے ہیں۔ ہادیہ: "مجھے نیند نہیں آئے گی۔" 
" سونے کی کوشش کرو گی تو آجائے گی نیند"۔ ماریہ نے اس کی بات کی نفی کرتے ہوئے کہا۔
........
بہت عرصے بعد ہادیہ کا کھلے آسمان کے نیچے سونے کا اتفاق ہوا۔ ہادیہ نے چشمہ اتار کر سائیڈ پر رکھا اور سونے کی ناکام کوشش کرنے لگی۔ لیکن یہ کیا نیند صاحبہ تو دور کھڑی اسے منہ چڑا رہی تھیں۔ ہادیہ پھر سے ناکام کوشش کرنے لگی۔ ہادیہ کی نظریں اب آسمان پر تھیں، آسمان اور اس کے درمیان حائل ہونے والی بہت سی تاریں اسے پریشان کررہی تھیں۔ ہادیہ مسلسل آسمان کو تکتی رہی۔ اچانک سے ہادیہ نظر ایک ستارے پر پڑی، جو جھل مل، جھل مل چمک رہا تھا۔ ہادیہ کے دل میں خیال آیا کہ "کیا آسمان پر ایک ہی ستاره ہے، جو مجھے دکھائی دے رہا ہے؟"
روشن ستارہ
اوہ!.... پھر  ہادیہ کو یاد آیا کہ اس کا تو چشمے کے بغیر دور کی چیزوں کو دیکھنا نا ممکن سی بات ہے۔ ہادیہ نے چشمہ اٹھایا اور اسے اپنی ناک پر بٹھایا تو پتا چلا کہ اس چمکتے ستارے کے ارد گرد اور بھی بہت سے ستارے ہیں، جو  اسے بغیر چشمے کے دکھائی ہی نہیں دے رہے تھے۔ مگر صرف وہ ایک ستارہ جو اسے بغیر چشمے کے بھی نظر آگیا تھا، وہ اپنی مثال آپ تھا۔ انتہائی چمکدار، خوبصورت اور منفرد۔ لیکن اس میں ایسی کیا خاص بات تھی، جو اس کی چمک دوسروں سے بہت خاص تھی؟ ہادیہ اس ستارے کو بہت دیر تک تکتی رہی، اس میں عجیب سی کشش تھی، جس کی وجہ سے اس کی نظریں اس ستارے پر ہی ٹکی ہوئی تھیں۔
ہادیہ کے دماغ پر گھنٹی بجنے لگی۔ اس کا دماغ اسے کہہ رہا تھا بھلا یہ کیا بات ہوئی اک ستارہ ہی تو ہے۔ اس میں اتنا سوچنے کی کیا بات ہے؟ اس نے ذہن سے اس کو جھٹکنے کی کوشش کی لیکن وہ یہ بھی نہیں کرسکی۔ کیوں کہ اس کی خاص وجہ یہ تھی کہ اس ستارے کو دیکھ کر ہادیہ کو قرآن کی ایک آیت یاد آگئی تھی۔
"وُجُوۡهٌ يَّوۡمَئِذٍ مُّسۡفِرَةٌ ضَاحِكَةٌ مُّسۡتَبۡشِرَةٌ "
ترجمہ:
"اس روز کتنے چہرے تو چمکتے دمکتے ہوں گے۔ ہنستے، خوشی مناتے ہوئے"۔( سورۃ عبس : 38,39)
وہ ستارہ ہادیہ کو قیامت کے دن کی یاد دلا گیا اور اس ستارے کی تشبیہہ ان لوگوں کی سی معلوم ہوئی، جن کو قیامت کے دن ان کے چہرے کی روشنی کی وجہ سے تمام لوگ دور سے ہی پہچان لیں گے کہ یہ "جنتی" ہیں۔
يَّوۡمَ تَبۡيَضُّ وُجُوۡهٌ وَّتَسۡوَدُّ وُجُوۡهٌ  ؕ فَاَمَّا الَّذِيۡنَ اسۡوَدَّتۡ وُجُوۡهُهُمۡ اَكَفَرۡتُمۡ بَعۡدَ اِيۡمَانِكُمۡ فَذُوۡقُوا الۡعَذَابَ بِمَا كُنۡتُمۡ تَكۡفُرُوۡنَ۔ وَاَمَّا الَّذِيۡنَ ابۡيَـضَّتۡ وُجُوۡهُهُمۡ فَفِىۡ رَحۡمَةِ اللّٰهِ ؕ هُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ
ترجمہ:
اس دن جب کچھ چہرے چمکتے ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ پڑجائیں گے۔ چنانچہ جن لوگوں کے چہرے سیاہ پڑجائیں گے ان سے کہا جائے گا کہ: کیا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا ؟ لو پھر اب مزہ چکھو اس عذاب کا، کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے۔دوسری طرف جن لوگوں کے چہرے چمکتے ہوں گے وہ اللہ کی رحمت میں جگہ پائیں گے، وہ اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ (سورۃ آل عمران :106,107)
ہادیہ نے اپنی کزن ماریہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا: وہ دیکھو ستارہ! کتنا اچھا لگ رہا ہے ناں؟ سب سے الگ، سے سے جدا، پر کشش۔
ماریہ: اس بات کو بیان کرنے کی کیا معقول وجہ نظر آتی ہے تمہیں؟
ہادیہ گویا ہوئی:  لوگ کچھ دن بعد مرجانے والوں کو بھول جاتے ہیں اور تیزی سے اپنی زندگی کی جانب رواں دواں ہوجاتے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کے دلوں میں مرنے کے بعد بھی زندہ رہیں تو ہمیں ایسے کام کرتے رہنے چاہیئیں، جس سے ہم بھی ایک روشن ستارے کی طرح الگ اور منفرد بن سکیں اور لوگوں کے دلوں ہمیشہ زندہ رہیں۔
ماریہ نے پر جوش ہو کر کہا: ہم مل کر دنیا میں ایسے کام کریں گے، جو اللہ کو پسند ہیں تاکہ قیامت کے دن ہم ایک چمکتے ستارے کی طرح نمایاں نظر آئیں اور دور سے دیکھ کر ہماری پہچان ہوجائے۔ قیامت کے دن ہم سے اللہ خوش ہوجائے اور ہم سے راضی ہوجائے اور اپنے نیک بندوں میں ہمیں بھی جگہ دے۔
 ان شاء اللہ! دونوں نے یک زباں ہوکر عزم کیا۔
بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو؎(میر تقی میر)
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو قرآن و حدیث کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سے راضی ہو آمین۔
١٧ _جون _۲۰۲۰
اگلی کہانی یہاں سے پڑھیں

6 تبصرے

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

ایک تبصرہ شائع کریں

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی