اقتباس ایک ملاقات اپنے رب سے

بعض اوقات انسان اندر سے اتنی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے کہ اسے رونے کے لیے تن تنہا ہونا پڑتا ہے اتنا تنہا کہ وہ کہیں بہت دور چلا جائے جہاں کسی کا سایہ تک نہ ہو، خود کو خود کے چاہنے والوں سے بھی وہ بہت دور کردے بہت رو کر چلا کر اپنا دل ہلکا کرلے اتنا روئے کہ آس پاس شجر و حجر سب سوگ منائیں۔ سسکتے، بلکتے اس کے ساتھ انسانوں کے علاوہ ہر مخلوق روئے۔ اس وقت بھی دل کرتا ہے کہ بس آپ مجھے سنتے رہیں مجھے تھام لیں مجھے دوبارہ کھڑا کردیں۔ (لا تخف ولا تحزن)

بعض اوقات رونے کے لیے جگہ میسر بھی آجائے تو آنسوؤں سے منجمد دل اس قدر سخت پڑجاتا ہے کہ انسان بہت کوشش کے باوجود بھی چند آنسو بہا پاتا ہے، پھر چاہتے ہوئے بھی رونے کی سکت اس میں نہیں ہوتی۔ وہ خود کو سب کے سامنے اتنا مضبوط بنا کر پیش کرتا ہے ہر ایک اس کو ٹھوکر مارنے کی کوشش کرتا ہے اس قدر کہ وہ چکنا چور ہوجائے، مگر مضبوط شخص اندر سے اس قدر ٹوٹا ہوا ہوتا ہے مگر پھر بھی وہ ہر لمحہ صرف اپنے چاہنے والوں کے لیے اپنے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرے دوسروں میں اپنی بظاہر نظر آنے والی خوشی کو تقسیم کردیتا ہے۔ اللہ مجھے یقین ہے آپ ان خوشیوں کو تقسیم کرنے کا اجر بھی اتنا دیں گے کہ میں آپ سے راضی ہوں گی اور آپ بھی مجھ سے راضی ہوں گے۔

(اقتباس ایک ملاقات اپنے سب سے)

از سیدہ حفظہ احمد

اقتباس ایک ملاقات اپنے رب سے

6 تبصرے

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

ایک تبصرہ شائع کریں

Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks

جدید تر اس سے پرانی