تحریر: سیدہ حفظہ احمد
یوم نفاذ اردو 8 ستمبر
ترے سخن کے سدا لوگ ہوں گے گرویدہ
مٹھاس اردو کی تھوڑی بہت زبان میں رکھ؎
(مبارک انصاری)
اردو زبان پوری دنیا کی زبانوں میں تیسرے یا پانچویں نمبر پر ہے، جو تقریبا اکیس ممالک کی گفتگو کو مزین کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ دنیا میں پانچ فیصد لوگ اردو زبان سے وابستہ ہیں۔ بانی پاکستان "قائد اعظم محمد علی جناح" نے اردو زبان کو سرکاری زبان بنانے اور اس کو مستقل طور پر رائج کرنے کا فیصلہ صادر فرمایا تھا۔ لیکن اب تک سرکاری طور پر اس کا نفاذ نہ ہوسکا اور انہوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ "پاکستان کی سرکاری زبان اردو اور صرف اردو ہوگی۔"
پاکستان کی قومی اور سرکاری زبان اردو
ایک مشترکہ زبان کے بغیر کوئی بھی قوم نہ تو پوری طرح متحد رہ سکتی ہے اور نہ کوئی بڑا کام کرسکتی ہے۔ جو شخص اپنے آپ کو اس سلسلے میں غلط راستے پر ڈالنے کی کوشش کرے وہ پاکستان کا کا پکا دشمن ہے۔ جب کہ انہوں نے ایک بار یہ بھی کہا کہ: "جو اردو کا مخالف ہے وہ پاکستان کا مخالف ہے"۔
پاکستان کے ہر دستور میں اردو زبان کو قومی زبان قرار دیا گیا ہے۔ تو ہمارا علمیہ کیا ہے؟ کیا ہمارا حصہ رہا اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے؟ نہیں بالکل نہیں! جب ہم نے خود مادری زبان کو اردو ہی پایا گھروں میں اردوبولی گئی تو ہمیں فخر ہونا چاہیئے تھا کہ ہمیں ایک ایسی خوبصورت زبان ملی۔ لیکن نہیں! جب ہم نے کسی کو انگریزی زبان بولتے دیکھا تو خود پر فخر کرنے کے بجائے انگریزی بولنے والے پر فخر کیا اور خود کو کمتر محسوس کیا۔ جی ہاں!! ایسا ہی ہے اور بہت ہی افسوس کی بات ہے۔ اردو کو فروغ نہ دینے پر ہمارا بھی اہم کردار رہا ہے کہ ہم نے جب بھی اردو بولی تو اس میں انگریزی کے الفاظ کی ملاوٹ پر فخر محسوس کیا۔
اپنی مِلّت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی؎
(علامہ اقبال)
فرانس کا ایک قانون قابل غور ہے کہ اگر کوئی شخص لکھنے يا بولنے میں انگریزی زبان کی ملاوٹ کرتا ہے ،تو اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ لیکن ہم اردو زبان کے ساتھ کیا کررہے ہیں؟ اردو زبان کو کچل رہے ہیں۔ یاد رہے! دوسری زبانیں سیکھنا غلط نہیں۔ سیکھیے، سب زبانیں سیکھیے! لیکن اپنی قومی زبان کے ساتھ ایسا سلوک نہ کیجیے، اسے مردہ ہونے سے بچائیے، اس میں آج ہی اپنا حصہ ڈالیے اور ثابت کرکے دکھائیے کہ آپ ایک ملک "پاکستان" کے باشندے ہیں، جس کی قومی زبان اردو ہے۔ اردو سیکھیے، پڑھیے، بولیے، لکھیے، غوروفکر اور مشاہدات اردو میں کیجیے۔ تاکہ آپ جب بولیں، لکھیں تو آپ کی سوچ کے مطابق آپ کے الفاظ آپ کا ساتھ دیں اور آپ ان الفاظ کو قرطاس پر اتارنے میں کوئی مشکل محسوس نہ کریں۔
یہ ناگزیر ہے امید کی نمو کے لیے
گزرتا وقت کہیں تھم گیا تو کیا ہوگا؟ (جواد شیخ)
مادری زبان ہوتے ہوئے بھی ہم اکثر اردو الفاظ کی ادائیگی عرصہ دراز سے غلط کررہے ہوتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں اردو زبان بھی سیکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کو پس پشت ڈالنا گویا اردو زبان اور قوم کو ختم کرنا ہے۔
١١_جولائی_۲۰۲۰
١۸_ذوالقعدہ_١٤٤١
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ طریقے سے آپ نے بیان کیا اور بالکل درست فرمایا
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا
حذف کریںایک تبصرہ شائع کریں
Comment for more information please let me know and send an email on hajisyedahmed123@gmail.com Thanks